20 اگست ، 2023
نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی مشترکہ میزبانی میں 20 جولائی سے 20 اگست تک کھیلے جانے والے فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے اسپین کی ٹیم نے انگلینڈ کو 0-1 سے شکست دے کر پہلی مرتبہ ورلڈ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
سڈنی اسٹیڈیم میں ویمنز فٹبال ورلڈ کپ کے نویں ایونٹ کی اس کامیابی کے ساتھ اسپین، امریکا، جرمنی ، ناروے اور جاپان کے بعد ویمنز ورلڈ کپ جیتنے والا پانچواں ملک بن گیا ہے،اس سے قبل امریکا 4، جرمنی 2، ناروے اور جاپان نے 1-1 مرتبہ ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔
فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میچ کے اختتام پر ایونٹ کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی جس میں فاتح ٹیم اور کھلاڑیوں کو انعامات دیئے گئے، تقریب کے مہمان خصوصی فیفا کے صدر گیانی انفانٹینو تھے۔
اس موقع پر اسپین کی ملکہ لیٹیزیا، آسٹریلیا کے گورنر جنرل ڈیوڈ جان ہرلی، آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیسے اور فیفا کی سیکرٹری فاطمہ سمورا سمیت دیگر شخصیات شامل تھیں۔
ایوارڈ تقریب میں ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم اسپین کو خوبصورت ورلڈ کپ ونرز ٹرافی کے ساتھ 2 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی رقم انعام میں دی گئی۔
ویمنز ورلڈ کپ کی ایوارڈ تقریب میں جاپان کو فیفا فیئر ٹرافی، اسپین کی سلمیٰ پارالویلو کو بہترین نوجوان کھلاڑی، انگلینڈ کی میری ایرپس کو گولڈن گلوز کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے دوران 5 گول کرنے پر اسپین کی ہیناٹا میازاوا کو ایڈیڈاس گولڈن بوٹ جبکہ 4 گول کرنے اور گول کرنے میں مدد کرنے پر فرانس کی کدیداتو ڈیانی کو ایڈیڈاس سلور بوٹ جبکہ ایونٹ کے دوران 4 گول کرنے پر جرمنی کی الیگزینڈرا پاپ کو ایڈیڈاس برانز بوٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے ایوارڈ تقریب میں اسپین کی ایتانا بونماٹی کو ایڈیڈاس گولڈن بال، اسپین کی جینیفر ہرموسو کو ایڈیڈاس سلور بال اور سوئیڈن کی امنڈا کو ایڈیڈاس برونز بال ایوارڈ دیا گیا۔