Time 14 نومبر ، 2023
صحت و سائنس

وزن کم کرنے کیلئے سونا مسلسل بیٹھے رہنے سے بہتر ہے: تحقیق

یوگا، جم اور ورک آؤٹ جس میں مختلف ورزش کرائی جاتی ہیں، یہ سب وزن کم کرنے کے لیے مؤثر ہے، بے شک اس میں کوئی شک نہیں لیکن اب ایک حالیہ تحقیق میں حیران کن انکشاف ہوا ہے__فوٹو: فائل
یوگا، جم اور ورک آؤٹ جس میں مختلف ورزش کرائی جاتی ہیں، یہ سب وزن کم کرنے کے لیے مؤثر ہے، بے شک اس میں کوئی شک نہیں لیکن اب ایک حالیہ تحقیق میں حیران کن انکشاف ہوا ہے__فوٹو: فائل

آپ کس طرح سے زندگی گزار رہے ہیں، آپ کے روزمرہ کے معمولات کیسے ہیں، یہ سب براہ راست انسان کی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے، نامناسب روٹین آپ کی زندگی کو کم کرسکتی ہے۔

اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ ایکٹو لائف اسٹائل اپنائیں کھانے کے لیے بھی درست ڈائیٹ کا انتخاب کیا جائے۔

ہم نے کئی تجزیوں اور تحقیق میں پڑھا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ جسمانی سرگرمیاں کی جائیں، جیسے کہ دوڑنا، چلنا، سائیکلنگ، تیراکی یا سیڑھیاں چڑھنا وغیرہ۔

اس کے علاوہ یوگا، جم اور ورک آؤٹ جس میں مختلف ورزش کرائی جاتی ہیں، یہ سب وزن کم کرنے کے لیے مؤثر ہے، بے شک اس میں کوئی شک نہیں لیکن اب ایک حالیہ تحقیق میں حیران کن انکشاف ہوا ہے۔

یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے ضروری نہیں کہ سخت سے سخت جسمانی سرگرمیاں کی جائیں، غیر متوقع طور پر سونے سے بھی وزن میں کمی ہوسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق ان افراد کا موازنہ کیا گیا جو روزانہ 30 منٹ تک مسلسل بیٹھے رہتے ہیں اور وہ جو 30 منٹ تک سوتے ہیں، ان میں سوئے ہوئے افراد کے جسم کے وزن اور کمر کے سائز میں کمی دیکھی گئی۔

یہاں تک کہ صرف کھڑے رہنے یا ہلکی چہل قدمی جیسی سرگرمیاں بھی وزن میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئیں۔

ڈینور میں نیشنل جیوش ہیلتھ میں قلبی امراض کے ماہر اور فلاح و بہبود کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اینڈریو فری مین نے معیاری نیند کی اہمیت اور اس کا قلبی صحت پر مثبت اثر ڈالنے کی اہمیت زور دیا۔

تاہم انہوں نے خبردار بھی کیا کہ اس تحقیق کے بعد ضروری نہیں کہ دیگر جسمانی سرگرمیاں چھوڑ کر لوگ صرف سونا شروع کردیں، اس تحقیق میں کم اور زیادہ ورزش کرنے کی خاصیت پر بات کی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایسی سرگرمیاں وزن میں کمی اور کمر کے وزن میں کمی کے معاملے میں بہتر ہوتی ہیں بجائے اس کے کہ صرف بیٹھا رہا جائے۔

مزید خبریں :