Time 16 مئی ، 2024
دنیا

عالمی عدالت انصاف میں رفح پر اسرائیلی حملوں کیخلاف جنوبی افریقا کی درخواست پر سماعت

فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

عالمی عدالت انصاف میں رفح پر اسرائیلی حملوں کے خلاف جنوبی افریقا کی درخواست پر دو روزہ سماعت کا آغاز ہوگیا۔ 

سماعت کے پہلے روز جنوبی افریقا کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا گیا کہ رفح میں فوجی آپریشن غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کا  آخری مرحلہ ہے، دفاع کا حق نسل کشی کا جواز فراہم نہیں کرتا، فلسطینیوں کو بچانے کے لیے اضافی اقدامات کی ضرورت ہے۔ 

جنوبی افریقا کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے، اسرائیل کے حملے رُکوائے جائیں۔ 

خیال رہے کہ جنوری میں عالمی عدالت انصاف نے جنوبی افریقا کی درخواست پر اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی سے متعلق درخواست پر اپنے عبوری فیصلے میں قرار دیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کیے جانے کے الزامات میں سے کچھ درست ہیں، اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کی اجازت دے۔

عالمی عدالت انصاف نے عبوری فیصلے میں کہا کہ حماس حملے کے جواب میں اسرائیلی حملوں میں بہت جانی اور انفرااسٹرکچر کا نقصان ہوا ہے، اقوام متحدہ کے کئی اداروں نے اسرائیلی حملوں کے خلاف قراردادیں پیش کی ہیں۔

عالمی ادارہ انصاف نے غزہ میں انسانی نقصان پر تشویش ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں بڑے پیمانے پرشہریوں کی اموات ہوئیں اور عدالت غزہ میں انسانی المیے کی حد سے آگاہ ہے۔

عالمی عدالت انصاف نے غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی اسرائیلی درخواست کو بھی مسترد کردیا تھا اور قرار دیا تھا کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس خارج نہیں کریں گے، اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کے کافی ثبوت موجود ہیں، اسرائیل کے خلاف کچھ الزامات نسل کشی کنونشن کی دفعات میں آتے ہیں۔

مزید خبریں :