Time 07 جولائی ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

ایک ایسا نایاب خلائی ایونٹ جو آپ ٹیلی اسکوپ کے بغیر دیکھ سکتے ہیں

ایک ایسا نایاب خلائی ایونٹ جو آپ ٹیلی اسکوپ کے بغیر دیکھ سکتے ہیں
یہ نووا ایونٹ ابھی سے ستمبر کے دوران کسی بھی وقت ہو سکتا ہے / فوٹو بشکریہ Nasa Goddard Space Flight Center

بیشتر خلائی ایونٹس کو آنکھوں سے دیکھنا ممکن نہیں ہوتا مگر آپ بہت جلد ایک ستارے میں ہونے والے تھرمو نیوکلیئر دھماکے کو دیکھ سکیں گے۔

T Coronae Borealis نامی ستارے جسے بلیز اسٹار بھی کہا جاتا ہے، بہت جلد آسمان پر قطبی ستارے جتنا روشن نظر آئے گا۔

جی ہاں واقعی بہت جلد رات کو آسمان میں اس دھماکے سے پیدا ہونے والی روشنی کو دیکھنا ممکن ہوگا اور اس کے لیے ٹیلی اسکوپ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

فروری 2016 میں ماہرین نے بتایا تھا کہ T Coronae Borealis میں بہت زیادہ سرگرمیاں ہو رہی ہیں اور اب 8 سال بعد یہ سرگرمیاں ایک نووا ایونٹ کا باعث بنیں گی۔

نووا ایونٹ میں ایک چھوٹا سفید ستارہ کسی قریبی سرخ ستارے سے شمسی مادے اپنی جانب کھینچتا ہے، جس سے حرارت اور دباؤ بہت زیادہ بڑھنے سے تھرمو نیو کلیئر دھماکا ہوتا ہے۔

اس دھماکے سے وہ چھوٹا سفید ستارہ آسمان پر زیادہ جگمگانے لگتا ہے مگر وہ ختم نہیں ہوتا۔

دھماکے کے بعد وہ ستارہ ایک بار پھر اپنی اصل شکل میں جگمگانے لگتا ہے۔

نووا ایونٹ کی روشنی کو ایک ہفتے تک ٹیلی اسکوپ کے بغیر دیکھنا ممکن ہوتا ہے اور بلیز اسٹار میں یہ دھماکا ابھی سے ستمبر کے دوران کسی بھی دن ہوسکتا ہے۔

مگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ دھماکا ستمبر کے بعد ہو۔

ویسے یہ ایونٹ اتنا دھماکا خیز بھی نہیں بلکہ شروع میں ہوسکتا ہے کہ کسی کو کچھ نظر نہ آئے۔

ناسا کے ماہرین کے مطابق دھماکے کے بعد 24 گھنٹے تک دیکھا جائے تو آپ کو ایک مدھم روشنی والا ستارہ بتدریج روشن ہوتا نظر آئے گا۔

یہ ستارہ زمین سے 3 ہزار نوری برسوں کے فاصلے پر واقع ہے۔

اس اسٹار سسٹم میں اس طرح کا نووا ایونٹ آخری بار 1946 میں ہوا تھا اور سائنسدانوں کے مطابق یہ ایک ایسا ایونٹ ہے جسے زندگی میں ایک بار ہی دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

مزید خبریں :