08 اگست ، 2024
بنگلا دیش کے معروف اداکار شانتو خان اور ان کے والد سلیم خان کو وزیر اعظم شیخ حسینہ کے مستعفی ہونے کے بعد ملک میں ہونے والی بدامنی کے درمیان مشتعل ہجوم نے قتل کر دیا۔
بنگلادیش میں گزشتہ ماہ سے جاری پرتشدد عوامی احتجاج کے بعد پیر کو بنگلادیشی وزیر اعظم حسینہ واجد مستعفی ہوکر بھارت فرار ہوگئیں۔
ان مظاہروں میں 300 سے زائد افراد کی ہلاکت ہوئی جبکہ شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ دینے کے بعد عوامی لیگ کے رہنماؤں کے گھروں پر مشتعل مظاہرین نے حملے کیے جبکہ عوامی لیگ سے وابستہ 29 سے زائد افراد کی لاشیں بھی ملیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ان مظاہروں کے درمیان ہی پیر کی رات کو چاند پور میں معروف بنگالی اداکار شانتو خان اور ان کے والد سلیم خان کو مشتعل ہجوم نے قتل کردیا۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اداکار شانتو خان کے والد بنگلا دیشی پروڈکشن ہاؤس کے مالک اور شیخ حسینہ کے حمایتی رہ چکے تھے ، جنہیں بعد میں عوامی لیگ سے نکال دیا گیا تھا۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ شانتو اور ان کے والد ملک میں جاری مظاہروں کے درمیان ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے اس دوران ان کا مشتعل ہجوم سے سامنا ہوا۔
ڈھاکا ٹریبیون کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہجوم سے سامنا ہونے کے بعد سلیم اور شانتو نے اپنے دفاع میں پستول سے گولیاں بھی چلائیں لیکن مظاہرین نے ان پر جوابی حملے کرتے ہوئے انہیں قتل کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق شانتو نے 2019 میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھا اور کئی مشہور بنگالی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جبکہ ان کے والد نے بھی کئی ہٹ فلمیں بنائیں۔
دوسری جانب اداکار اور ان کے والد کے قتل کی خبر سامنے آنے کے بعد بنگالی فلم انڈسٹری کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔