27 اگست ، 2024
بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے اور لڑکیوں کے ساتھ بد فعلی اور غیر اخلاقی حرکات کے ایک کے بعد ایک کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
کلکتہ کے آر جی کار اسپتال میں 31 سالہ لیڈی ٹرینی ڈاکٹر کا جنسی زیادتی کے بعد قتل ہو یا بالاس پور میں نرس کا قتل، ہر روز ایک رونگھٹے کھڑے کرنے والی ایک نئی کہانی سامنے آ رہی ہے۔
اب بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے علاقے رت ناگری سے بھی انتہائی افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک رکشہ ڈرائیور نے نرسنگ کی طالبہ کو کالج سے گھر لے جاتے ہوئے کوئی نشہ آور دوا پلا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
مہاراشٹرا پولیس کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے طالبہ کو نشہ آور پانی پینے کے لیے دیا جسے پیتے ہی وہ بیہوش ہو گئی اور پھر ڈرائیور اسے ایک تنہا علاقے میں لے گیا اور اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔
پولیس کے مطابق لڑکی نے ہوش میں آنے کے بعد اپنے گھر والوں کو بلایا اور واقعے کی ساری تفصیلات سے آگاہ کیا، متاثرہ لڑکی بھی اسپتال میں زیر علاج ہے۔
واقعے کے بعد رت نگری میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہو گیا اور عوام نے روڈ بلاک کر کے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کر کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے رکشہ ڈرائیور کی تلاش کا کام جاری ہے۔