Time 25 ستمبر ، 2024
پاکستان

سندھ حکومت کا نوٹیفکیشن مسترد، ہائیکورٹ نے پورے کارونجھر پہاڑی سلسلے کو ثقافتی ورثہ قرار دے دیا

سندھ حکومت کا نوٹیفکیشن مسترد، ہائیکورٹ نے پورے کارونجھر پہاڑی سلسلے کو ثقافتی ورثہ قرار دے دیا
محکمہ ثقافت سندھ نے کارونجھر کے صرف 21 ہزار ایکڑ رقبے کو ورثہ قرار دیتے ہوئے محفوظ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیاتھا— فوٹو:فائل

سندھ ہائیکورٹ میرپورخاص بینچ نے کارونجھر کے 21 ہزار ایکڑکو حکومت سندھ کی جانب سے ورثہ قراردینے کا نوٹیفیکشن مستردکرتے ہوئے پورے پہاڑی سلسلے کو ورثہ قرار دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میرپورخاص بینج میں کارونجھرکے پہاڑی سلسلہ کو محفوظ بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، یہ درخواست مقامی وکیل شنکرلال نے دائر کی تھی۔

درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے جسٹس عدنان الکریم نے کارونجھر کے 21 ہزار ایکڑکو محفوظ بنانے کا نوٹیفیکشن مسترد کرتے ہوئے پورے پہاڑی سلسلہ کو ورثہ قراردے دیا۔

گزشتہ سماعت کے دوران سندھ حکومت کی جانب سے محکمہ ثقافت نےکارونجھر کے 21 ہزارایکڑ کومحفوظ بنانے کا نوٹیفکیشن پیش کیا تھا۔ 

سندھ کابینہ نے سندھ ہائی کورٹ میرپورخاص بینج کے فیصلے کی روشنی میں کارونجھر رینج کے 21 ہزار ایکڑکو محفوظ ثقافتی ورثہ قرار دینے کا فیصلہ کیاتھا اور پہاڑوں پر ہر قسم کی کٹائی اورپتھر نکالنے پر پابندی عائد کی تھی۔

کارونجھر پہاڑی سلسلہ دولاکھ ایکڑ پر مشتمل ہے جہاں قدیم مندر، مقدس مقامات بھی موجود ہیں۔

مزید خبریں :