26 فروری ، 2025
اسرائیل نے غزہ کے مستقبل سے متعلق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو 3 تجاویز دے دیں جبکہ حماس نے اسرائیلی تجاویز ماننے سے انکار کرتے ہوئے مسلح مزاحمت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیل نے حماس کو 3 آپشن دیےہیں جن میں سے ایک جنگ بندی میں توسیع اور دوسرا حماس کی مکمل تحلیل شامل ہے۔
اسرائیلی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حماس یا تو جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو توسیع دیتے ہوئے مزید یرغمالی رہا کرے یا پھر جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرے جس میں اسرائیل جنگ ختم کردے گا لیکن اس کے بدلے حماس کو تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا، ہتھیار ڈالنے ہوں گے، غزہ کا کنٹرول چھوڑنا ہوگا اور حماس قیادت کو غزہ سے نکلنا ہوگا۔
اسرائیل کی جانب سے تیسری تجویز جنگ بندی ختم کرکے دوبارہ جنگ کا آغاز کرنا ہے۔
اسرائیلی تجاویز کے جواب میں حماس نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا ہے تاہم غزہ کی حکمرانی چھوڑنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
حماس کے سینئر رہنما باسم نعیم نے الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ حماس فلسطینی قومی مزاحمتی تحریک ہے جس کا مقصد اسرائیلی قبضے کا خاتمہ، فلسطینی ریاست کا قیام اور حق خودارادیت کا حصول ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس سیاسی، سفارتی اور مسلح مزاحمت جاری رکھے گی، تاہم روزمرہ کے حکومتی امور، تعلیم، صحت، پولیس اور سرحدی کنٹرول فلسطینی قیادت کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے۔