پاکستان
17 مارچ ، 2014

چولستان بھی خشک سالی کا شکار،مویشی مرنے لگے، نقل مکانی شروع

چولستان بھی خشک سالی کا شکار،مویشی مرنے لگے، نقل مکانی شروع

رحیم یارخان…رحیم یارخان کا صحرائی سلسلہ چولستان بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کا شکار ہے۔ پانی کے ذخائر ختم ہونے کی وجہ سے یہاں تھر جیسی صورتحال کا خدشہ بڑھتا جارہا ہے اور مقامی آبادی نے مال مویشیوں کے ساتھ نقل مکانی شروع کردی ہے۔ رحیم یارخان میں16 لاکھ ایکڑ رقبہ پر محیط چولستان کاصحراروہی ہے۔ یہاں بھی بارشیں نہ ہونے کی وجہ انسانی اورجنگلی حیات کی بقاء کو درپیش خطرات میں اضافہ ہورہا ہے۔2010ء کے بعد سے بارشیں تسلسل کے ساتھ نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔ بھوک سے مرنے والے مال مویشیوں کی باقیات ریت میں جگہ جگہ بکھر ی نظر آتی ہے۔ حالیہ خشک سالی کی وجہ سے بارش کا پانی جمع کرنے کے تمام ذخائر خشک ہوگئے ہیں۔ چرا گاہیں سوکھ جانے سے مال مویشیوں کی خوراک کے مسئلے نے روہی کے لوگوں نے مال مویشیوں کے ساتھ آبادی کی جانب نقل مکانی شروع کردی ہے۔ چولستان میں 3سال سے بارش نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی بڑھ گئی ہے، ٹوبے خشک ہوچکے ہیں اور کنووٴں میں بھی پانی نہیں ہے۔ پانی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کررہے ہیں۔ روہی میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پیداہونے والی صورتحال سے بچنے کیلئے متبادل نظام موجودہے لیکن 6سال سے یہ نظام بندپڑا ہے۔ پمپنگ اسٹیشنز پرپائپ لائنیں بے کارجبکہ جنریٹر وں سے مشینری غائب ہوچکی ہے۔ حکومت اس نظام کی بحالی سے چولستان میں زندگی کی رونقیں لوٹاسکتی ہے۔ گزشتہ سیزن میں بارشوں کی کمی کی وجہ سے چولستان میں پانی کی قلت پیدا ہوچکی ہے۔ کچھ قدرتی ٹوبے خشک ہوچکے ہیں۔ چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے پانی کیلئے پوائنٹس بنائے ہوئے ہیں، جہاں پر اگر پانی کا کوئی بندوبست ہوجائے تو پھر نقل مکانی نہیں ہوگی اور جو خطرات ہیں وہ کم ہوجائیں گے۔ روہی کے لوگوں نے پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ آفت آنے سے قبل ان کی امداد کی جائے، پانی نہ ملنے سے جانور تو مر ہی رہے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ انسان بھی مرنے لگیں۔

مزید خبریں :