20 مارچ ، 2014
کوہاٹ… خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں اردو کے پرچے کے دوران اسسٹنٹ کمشنر نے چھاپے مارے، بیشترامتحانی مراکز پر اساتذہ کھلے عام نقل کرا رہے تھے،طلبہ کو ان کے ساتھی باہر سے نقل کا مواد پہنچاتے رہے،لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔کوہاٹ میٹرک بورڈ کے تحت آج ضلع بھر میں اردو کاامتحانی پرچہ لیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر کوہاٹ فرخ عتیق کو عوامی شکایات موصول ہوئیں کہ اساتذہ طلبا کو نقل کر ارہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا کے ہمراہ ضلع کے مختلف امتحانی مراکز پر چھاپے مارے۔اس دوران تمام امتحانی مراکز میں طلبہ کو کھلے عام نقل کرائی جارہی تھی۔بعض طلبہ نے چھاپے کے خوف سے نقل کا مواد بیت الخلا میں پھینک دیا اور بعض نے جوتوں میں چھپاگئے پھرے چھاپا مار ٹیم کے حوالے کردئے۔اسسٹنٹ کمشنر نے نقل کرانے والے اساتذہ کی سرزنش کی۔فرخ عتیق نے جیونیوز کو بتایا کہ امتحانی مراکز کے باہر پرچے کے دوران دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی جس کی خلاف ورزی کی جاری رہی۔طلبہ کو ان کے ساتھی باہر سے نقل کاموادپہنچاتے رہے اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ صورتحال دیکھ کر اسسٹنٹ کمشنر غصے میں آگئے اور طلبہ کو مواد فراہم کرنیوالے ایک شخص کو پکڑ کر تھپڑ بھی دے مارا۔