07 جون ، 2017
کراچی میں رمضان المبارک میں بھی جرائم پیشہ خاموش نہیں بیٹھ سکے، کئی شہری اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔
ماہ مبارک کے پہلے عشرے میں اسٹریٹ کرائمز کی چار سو وارداتیں ہوئیں، 300سے زائد شہری موبائل فونز، نقدی اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کردئیے گئے۔
رمضان المبارک کی آمد پر شہر میں جرائم کی روک تھام کے لئے وزیر داخلہ سندھ، آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے مختلف اجلاس طلب کئے گئے، ساتھ ہی شہر میں سیکیورٹی انتظامات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اضافی نفری بھی تعینات کی گئی، لیکن نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات ہی رہا۔
اعداد و شمار کے مطابق شہر میں صرف اسٹریٹ کرائم کی 400 سے زائد وارداتیں ریکارڈ کی گئیں جن میں مزاحمت پر کئی افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
ان وارداتوں میں شہریوں کو موبائل فونز، نقدی اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کر دیا گیا، دوسری جانب شہر میں 23 گاڑیاں چوری جبکہ 3 چھین لی گئیں،55موٹر سائیکلیں چور لے اڑے اور 35سے زائد چھین لی گئیں۔
حالیہ وارداتوں میں جناح اسپتال کے قریب موبائل فون چھیننے کے دوران مزاحمت پر ملزمان کی فائرنگ سے دوسگے بھائی زخمی ہوگئے۔
گلشن اقبال میں اے ٹی ایم سے رقم نکالنے والا مزاحمت پر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ، جبکہ لانڈھی میں لٹیرا ایک دو نہیں بلکہ تھیلا بھر کر موبائل فون لے گیا۔