,
Time 20 جولائی ، 2020
پاکستان

کراچی میں لوڈ شیڈنگ کی ذمہ دار کے الیکٹرک ہے : نیپرا رپورٹ

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی تحقیقاتی ٹیم نے گزشتہ دنوں کراچی میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اپنی رپورٹ جمع کرادی۔

چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی سربراہی میں اتھارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وائس چیئرمین نیپرا اور دیگر ممبران بھی شریک ہوئے جب کہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے کراچی میں لوڈشیڈنگ پررپورٹ پیش کی گئی۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں لوڈ شیڈنگ کی مکمل ذمہ داری کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک پر عائد کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نے لائسنس کی خلاف ورزی کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لائسنس کے تحت کے الیکٹر ک صارفین کو بجلی فراہمی کی پابند ہے، پاورپلانٹس کو تیل کی عدم دستیابی کے ذمہ دار صارفین نہیں۔

ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ اینڈ انفورسمنٹ کی سربراہی میں نیپرا ٹیم نے 4 روز تک انکوائری کی تھی، ٹیم نے کے الیکٹرک کی بجلی پیداوار و لوڈشیڈنگ کا ڈیٹا حاصل کیا تھا اور کے الیکٹرک کے صارفین سے بھی ملاقات کی تھی۔

ذرائع کے مطابق اتھارٹی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اتھارٹی اجلاس میں اووربلنگ سے متعلق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا خط زیرغورنہیں آیا جس کی وجہ یہ ہے کہ نیپرا پہلے ہی گورنر سندھ کے خط کا جواب دے چکی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ گورنرسندھ کو خط کے جواب میں کہا گیا ہے کہ نیپرا کا ریجنل آفس کراچی یہ معاملہ دیکھ رہا ہے اوراووربلنگ سے متعلق کے الیکٹرک صارفین کی810 درخواستیں ملیں جن میں سے 300 سے زائد درخواستیں نمٹادی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اووربلنگ کی شکایت پر576 صارفین کوخط لکھے گئے اور543 صارفین کو فون کیے گئے جن میں سے50صارفین نے فون نہیں اٹھایا۔

ذرائع نیپرا کے مطابق ریجنل آفس کراچی اووربلنگ کی شکایات حل کررہا ہے، اووربلنگ کے معاملے پر ضرورت پڑی تو انکوائری کمیٹی بنائی جائے گی۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت اور گورنر سندھ کی یقین دہانیوں کے باوجود  کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے تک ہوگیا ہے جس کے باعث شدید گرمی میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق شہر میں بجلی کی مجموعی طلب صرف 2500 میگا واٹ اور رسد 1900 میگا واٹ ہے، نجی پاور پلانٹس سے 300 جب کہ نیشنل گرڈ سے 700 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے اور اس طرح شہر میں بجلی کی طلب و رسد میں 600 میگاواٹ کا فرق موجود ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شارٹ فال شہر میں دن اور رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کر کے پورا کیا جا رہا ہے، لوڈشیڈنگ والے علاقوں میں 8 سے 9 گھنٹے بجلی بند کی جا رہی ہے جب کہ مستثنیٰ علاقوں میں تین سے چار گھنٹوں کے لیے بجلی بند کی جا رہی ہے۔

مزید خبریں :