31 مارچ ، 2022
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ ایک وزیر نے سفیر سے خط لکھوا کر خود کو بھجوایا، پھر وزیراعظم کو دیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ خط کے حوالے سے 3 دن بعد جو سوال پوچھنا چاہیں، ہم سے دریافت کرلیں، ہماری معلومات کےمطابق عمران خان کےایک وزیر نے یہ خط خود سفیر سے لکھوا کر خود کو بھجوایا اور پھر وزیراعظم کو دیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی صورت حال نہیں کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایاجائے، عمران خان کا قومی سلامتی کے اداروں کو متنازع کرنا انتہائی خوفناک عمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو میرا واضح پیغام ہے ان کے لیے کوئی محفوظ راستہ نہیں ہے، عمران خان آج ہی مستعفی ہوجائیں اور قائد حزب اختلاف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں، عمران خان کے لیے نہ این آر او نہ ایمنسٹی اور نہ کوئی بیک ڈور ایگزٹ ہے، عمران خان آپ عزت مندانہ راستہ اختیار کریں، آج ہی مستعفی ہوجائیں اور قائدحزب اختلاف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان آپ ملک کے قومی کھلاڑی تھے، عوام کو اسپورٹس مین اسپرٹ کا پیغام بھیجیں، عمران خان آپ اپنی اننگز کھیل چکے اور شفاف عمل کے ذریعے شکست بھی کھا چکے، عمران خان آپ عوام کو مزید مشکلات سے دو چار نہ کریں، آئینی بحران پیدا نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آئیں آپ اپنی عددی قوت کامظاہرہ کریں،ہم بھی اپنی عددی قوت دکھاتےہیں، آپ کو تجویز دی گئی ہے کہ عدم اعتماد کے جمہوری ہتھیار کو بیرونی سازش قرار دیں اور اداروں پر دباؤ ڈالیں، غیرسیاسی اکائیوں کو متنازع بنائیں،فوج کو ورغلائیں۔
انہوں نےکہا کہ اپوزیشن اور اس ملک کے عوام جمہوریت پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے، کسی کےکاندھوں پر سوار ہو کر تحریک عدم اعتماد کے لیے یہ کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔