جگر کے تکلیف دہ مرض سے بچنے کا آسان ترین طریقہ

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

جگر پر چربی چڑھنے کے تکلیف دہ مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو ایک عام عادت کو اپنا لیں۔

ہر ہفتے 150 منٹ تک معتدل ایروبک ورزشیں (تیز چہل قدمی، جاگنگ یا سوئمنگ وغیرہ) کرنے سے جگر کی چربی کی مقدار میں نمایاں کمی آتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ماضی کی 14 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کرنے پر دریافت ہوا کہ ورزش کرنے کی عادت سے جگر پر چربی چڑھنے کے مرض سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ان تحقیقی رپورٹس میں جگر کے اس عام عارضے کے شکار 551 افراد کو کنٹرول کلینیکل ٹرائلز کا حصہ بنایا گیا تھا۔

محققین کا بنیادی مقصد ورزش اور جگر کی صحت کے درمیان تعلق کا جائزہ لینا تھا۔

جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔

جگر کی اس بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈاکٹر جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے کے شکار افراد کے علاج کے لیے ورزش کو بھی تجویز کرسکتے ہیں۔

اس وقت جگر کی چربی کی مقدار میں کمی لانے کے لیے کوئی دوا یا مؤثر علاج موجود نہیں، مگر تحقیق سے ثابت ہوا کہ ورزش سے جگر کی چربی کی سطح بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ورزش کرنے والے مریضوں کی صحت میں بہتری کا امکان ساڑھے 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہر ہفتے 150 منٹ تک تیز چہل قدمی سے جگر کی صحت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج امریکن جرنل آف Gastroenterology میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل جولائی 2022 میں چین میں ہونےو الی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جو افراد کم وقت تک سونے کے عادی ہوتے ہیں ان میں جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

سن یاٹ سین یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کی رات کی نیند کا دورانیہ کم ہوتا ہے جبکہ دوپہر کو زیادہ وقت تک سوتے ہیں، ان میں جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق نیند کے معیار میں معتدل بہتری سے جگر کی اس بیماری کا خطرہ 29 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :