26 اپریل ، 2023
اگر آپ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں اور روبوٹ نہیں تو یقیناً کلاسیک آئی ایم ناٹ روبوٹ کو آسانی سے پاس کر لیتے ہوں گے۔
Completely Automated Public Turing test to tell Computers and Humans Apart المعروف CAPTCHA ٹیسٹ سے کمپیوٹر بوٹس (Bots) کو شناخت کیا جاتا ہے۔
یہ ٹیسٹ مختلف اقسام کا ہو سکتا ہے جیسے ایک باکس پر کلک کرنا یا تصاویر میں مخصوص اشیا پر کلک کرنا۔
مگر یہ ٹیسٹ کس طرح انسانوں اور بوٹس میں امتیاز کرتا ہے؟ کیا بوٹس بٹن کو کلک نہیں کر سکتے؟
اس کا جواب کچھ عرصے قبل ایک ویڈیو میں دیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ بنیادی طور پر یہ ٹیسٹ چیک باکس پر کلک کرنے سے قبل انسانی رویوں کو جانچتا ہے۔
یقیناً بوٹس بٹن کو دبا سکتے ہیں مگر ان کے لیے عام انسانی رویے کی نقل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
سائبر سکیورٹی کمپنی کلاؤڈ فلیئر کے مطابق یہ ٹیسٹ صارف کے ماؤس کرسر کی چیک باکس کی جانب حرکت کو ٹریک کرتا ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ ہر انسان کی حرکت میں ایسی غیر شعوری حرکات چھپی ہوتی ہیں جن کی نقل کرنا بوٹس کے لیے آسان نہیں ہوتا۔
اگر کرسر کی حرکت میں کسی قسم کی غیر یقینی کیفیت موجود ہو تو یہ ٹیسٹ فیصلہ کر لیتا ہے کہ صارف روبوٹ نہیں بلکہ انسان ہے۔
اسی طرح CAPTCHA ٹیسٹ میں کسی صارف کی ڈیوائس کی براؤزر کوکیز اور ہسٹری کا تجزیہ کرکے بھی یہ فیصلہ کیا جاتا ہے۔
کوکیز اور انٹرنیٹ ہسٹری سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ انسان ہیں یا بوٹ۔
ماہرین نے بتایا کہ اگر اس باکس پر کلک کرنے سے قبل آپ نے بلیوں کی ویڈیوز دیکھی ہوں، کسی معروف فرد کی ٹوئٹ کو لائیک کیا ہو یا جی میل اکاؤنٹ چیک کیا ہو تو یہ سب چیزیں اس ٹیسٹ کو یقین دلاتی ہیں کہ آپ ایک حقیقی انسان ہیں۔
درحقیقت جب آپ آئی ایم ناٹ روبوٹ پر کلک کرتے ہیں تو آپ سائٹ کو ہدایت دیتے ہیں کہ میرے ڈیٹا کو دیکھو اور خود فیصلہ کرو کہ میں انسان ہوں یا نہیں۔