08 مئی ، 2023
آنے والے مہینوں میں موسم شدت کی جانب بڑھ سکتا ہے اور پاکستان سمیت جنوب ایشیائی ممالک معمول سے زائد درجہ حرارت ،بارشوں میں کمی اور خشک سالی کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔
موسم کا ہمارے مزاج اور رہن سہن پرگہرا اثر ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق زیادہ درجہ حرارت تناؤ کی سطح کو بڑھا سکتا ہے۔
تحقیق بتاتی ہے کہ گرم مہینوں میں لوگ زیادہ چڑچڑے اور جارحانہ رویےکے حامل ہوجاتے ہیں۔
آنے والے دن صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں معمول سے زائدگرم ہونے والے ہیں کیونکہ زمین کے سازگار ماحول کو موسمیاتی تبدیلی نے بگاڑ دیا ہے، عالمی درجہ حرارت میں اضافےکا سبب بننا والا موسمی رحجان 'ال نینو ' دنیا کے مختلف حصوں میں خشک سالی اور کہیں شدید بارشوں سے انسانی جان و مال کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
عالمی موسمیاتی تنظیم نے خبر دار کیا ہےکہ گرمی کے نئے ریکارڈ بن سکتے ہیں، دنیا کے کچھ حصے شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال سے دوچار ہوسکتے ہیں تو کہیں خشک سالی پانی کی قلت کا باعث بن سکتی ہے۔
'ال نینو ' دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافےکا سبب بننے والا ایک موسمی عمل ہے جو جولائی کے آخر میں سرگرم ہوکر دنیا بھر موسمی رحجان تبدیل کردےگا۔
'ال نینو ' کے برعکس لانینا ٹھنڈے موسمی رحجان کا باعث بنتا ہے اور 2020 سے دنیا ایک غیر معمولی طویل لانینا سے متاثر رہی ہے لیکن اس کے باجود گزشتہ 8 سال زمین کے سب سے زیادہ گرم سال ریکارڈ ہوئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ آنے والا موسمی رحجان زمین کے سازگار ماحول میں مزید بگاڑ کا باعث بن سکتا ہے۔