دلچسپ و عجیب
08 جنوری ، 2013

فرنچ فرائز پر بلجیم اور فرانس لڑ پڑے

 فرنچ فرائز پر بلجیم اور فرانس لڑ پڑے

برسلز …خستہ، کرارے، نمکین اور مزیدارآلو کی اسٹکس پر فرانس اوربلجیم دونوں کا دعویٰ ہے کہ یہ ان کی قومی پروڈکٹ ہے، لیکن اب تک فرنچ فرائز کے نام سے مشہور آلو کی یہ اسٹکس اپنی اصل شناخت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں کہ آخر ان کا تعلق کس ملک سے ہے۔بلجیم کے شہر برسلز میں ماہرین کے درمیان جاری ایک بحث کے دوران دعویٰ کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں بچوں، بڑوں میں انتہائی شوق سے کھائے جانے والے فرنچ فرائز کا تعلق فرانس سے نہیں بلکہ بلجیم سے ہے۔ ان ماہرین نے ثبوت کے طور پر برسوں قدیم کہانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلجیم کے دریائے میووس( Meuse) کے کنارے آباد لوگ پانی سے مچھلیاں پکڑ تے اور اس کے قتلے کر کے، نمک لگا کر تیل میں فرائی کر کے کھاتے تھے لیکن شدید ٹھنڈ میں جب دریا کا پانی جم کر برف میں تبدیل ہو جاتا تو مچھلی کی جگہ آلو کے قتلے تل کر کھائے جانے لگے اور یہیں سے ان مشہور اسنیکس کا آ غا ز ہو ا۔

مزید خبریں :