یورپی ممالک میں پرندوں سے پھیلنے والی بیماری پیرٹ فیور کے کیسز میں اضافہ

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ سی این این
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ سی این این

متعدد یورپی ممالک میں پرندوں سے انسانوں میں پھیلنے والی ایک بیماری پیرٹ فیور کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ 2023 میں اس بیماری کے کیسز سامنے آئے تھے اور یہ سلسلہ رواں برس بھی جاری ہے۔

اب تک پیرٹ فیور سے 5 افراد کی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔

پیرٹ فیور Chlamydia نسل کے بیکٹریا سے ہوتا ہے جو متعدد جنگلی اور پالتو پرندوں سمیت مرغیوں میں موجود ہوتا ہے۔

بیکٹریا سے متاثر پرندے ہمیشہ بیمار نظر نہیں آتے مگر سانس لینے کے عمل یا فضلے کے اخراج کے دوران بیکٹریا کو خارج کرتے ہیں۔

انسان اس وقت پیرٹ فیور سے متاثر ہوتے ہیں جب وہ پرندے کے فضلے سے آلودہ گرد میں سانس لیتے ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ پرندوں کے کاٹنے یا ان کی چونچ کو چومنے سے بھی اس بیماری کا خطرہ بڑھتا ہے۔

البتہ متاثرہ پرندے کھانے سے یہ بیماری نہیں پھیلتی۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق ایک سے دوسرے فرد میں بھی بیماری منتقل ہونا ممکن ہے مگر ایسا بہت کم ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ حالیہ کیسز میں متاثر افراد میں یہ بیماری پالتو یا جنگلی پرندوں کے ذریعے منتقل ہوئی۔

اس بیماری کے شکار افراد میں سر درد، مسلز میں تکلیف، خشک کھانسی، بخار اور کپکپی جیسی علامات سامنے آتی ہیں اور اس کا علاج اینٹی بائیوٹیکس ادویات سے ہوتا ہے۔

آسٹریا میں 2023 سے اب تک پیرٹ فیور کے 16 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

تمام بیمار افراد کا ایک دوسرے سے تعلق نہیں تھا اور انہوں نے بیرون ملک سفر بھی نہیں کیا تھا۔

عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ ڈنمارک میں 27 فروری 2024 تک پیرٹ فیور کے 23 کیسز کی تصدیق ہوئی مگر حکام کو شبہ ہے کہ یہ تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔

ڈنمارک میں اس بیماری سے متاثر 17 افراد کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا جن میں سے 4 انتقال کر گئے۔

جرمنی میں 2023 سے اب تک پیرٹ فیور کے 19 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 16 کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا۔

سویڈن میں رواں سال کے دوران 13 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ نومبر سے دسمبر 2023 کے دوران 26 افراد کو اس بیماری کا سامنا ہوا تھا۔

نیدرلینڈز میں بھی دسمبر 2023 سے 29 فروری 2024 کے دوران پیرٹ فیور کے 21 مریض سامنے آئے ہیں۔

وہاں ہر مریض کو بیماری کی شدت بڑھنے کے باعث اسپتال میں داخل ہونا پڑا جبکہ ایک فرد کا انتقال ہوا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس کی جانب سے صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اپنے پالتو پرندوں کے پنجروں کو صاف رکھنا چاہیے اور ان میں گنجائش سے زیادہ پرندے رکھنے سے گریز کرنا چاہیے۔

مزید خبریں :