Time 30 دسمبر ، 2024
دنیا

اسپتال کی زیرزمین منزل میں علاج کروانیوالے نیتن یاہو ماضی میں کس طرح چھپ کر اسپتال کے  چکر  لگاتے  رہے؟

اسپتال کی زیرزمین منزل میں علاج کروانیوالے نیتن یاہو ماضی میں کس طرح چھپ کر اسپتال کے  چکر  لگاتے  رہے؟
فوٹو: فائل

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا زیر زمین خفیہ وارڈ میں طویل آپریشن کر کے پراسٹیٹ نکال دیا گیا۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی  وزیراعظم کی سرجری اسپتال کے کئی منزلہ زیر زمین وارڈ میں ہوئی، انتہائی خوف کی وجہ سے نیتن یاہو کا زیر زمین آپریشن کرنا پڑا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کا آپریشن دو گھنٹے سے زائد جاری رہا اور انہیں کئی دن زیر زمین وارڈ میں ہی رہنا پڑےگا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو ایک دہائی سے زائد عرصے سے  پراسٹیٹ کے مرض میں مبتلا تھے اور انہوں نے 2014 میں بھی اس کا علاج کروایا تھا۔

یہ علاج خفیہ رکھا گیا تھا اور عوام کو نہ علاج سے پہلے، نہ دورانِ علاج اور نہ ہی بعد میں اس کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ ان کا علاج ہونے کا انکشاف جون 2015 میں اسرائیلی میڈیا کی ایک رپورٹ میں ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو  اس علاج کے لیے دو مرتبہ اسپتال گئے اور  انہیں اسپتال لے جانے کا عمل ایک خفیہ آپریشن کی طرح انجام دیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق، پہلی بار نیتن یاہو کو پیٹا بریڈ ڈلیور کرنے والی گاڑی میں چھپا کرلایا گیا۔

نیتن یاہو کو دوسری مرتبہ اسپتال لانے کےلیے کیڑے مار اسپرے کرنے والی کمپنی کی وین میں چھپا کر لایا گیا تھا، اس دوران نیتن یاہو کے محافظوں نے خود بھی کیڑے مار اسپرے کرنے والوں کا بھیس بدلا ہوا تھا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم اصرار کرتے رہے ہیں کہ وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں اور ان کے دفتر کی جانب سے ان کے محاذ جنگ کے دوروں کی ویڈیوز اور تصاویر جاری کرکے ان کے اس دعوے کو مزید تقویت دی جاتی رہی ہے۔

تاہم ان کے اس دعوے کو اس وقت ٹھیس پہنچی جب گزشتہ برس نیتن یاہو کے ڈاکٹروں نے انکشاف کیا کہ انہیں عارضہ قلب لاحق ہے، جس کے بارے میں وہ طویل عرصے سے جانتے تھے لیکن اسے عوام سے چھپائے رکھا تھا۔ اس مرض کے باعث نیتن یاہو کو پیس میکر لگایا گیا تھا۔

رواں سال کے آغاز میں نیتن یاہو ہرنیا کے آپریشن کے لیے بھی اسپتال میں داخل ہوئے تھے۔

مزید خبریں :