صحت و سائنس
03 فروری ، 2015

سندھ کے اکثر شہروں میں طبی سہولتوں کا فقدان

سندھ کے اکثر شہروں میں طبی سہولتوں کا فقدان

کراچی ......سانحہ شکارپور کے بعد صوبائی حکام کا دعویٰ تھا کہ اسپتالوں میں تمام ڈاکٹر موجود، تمام سہولتیں دستیاب، اور زخمیوں کا بہترین علاج کیا جارہا ہے، مگر جیو نیوز نے حاصل کیا،ایک ایسا سرکاری ثبوت، جو ثابت کررہا ہے، کہ شکارپور اور لاڑکانہ سمیت سندھ کے اکثر شہروں میں طبی سہولتیں اتنی کم ہیں، کہ بڑے سانحات تو دُور، چھوٹی موٹی بیماری بھی مریض کو وہیں پہنچا سکتی ہے جہاں سے لوٹ کر کوئی واپس نہیں آتا۔شکار پور کے المناک سانحے میں 60 نمازی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ سانحے کے بعد زخمیوں کو طبی امداد کی فوری فراہمی اہم ترین مسئلہ تھا، اس موقع پر وزیراعلی سندھ اور صوبائی وزیر اطلاعات سمیت حکومتی عہدیداروں جو اطمینان بخش اطلاعات فراہم کیں، اُن کے مطابق شکارپور سمیت ملحقہ شہروں کے اسپتالوں میں ڈاکٹروں، طبی عملے اور طبی سہولتوں کی کوئی کمی نہیں، اور دھماکے، کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں مہیا کی جارہی ہیں، تاہم جیو نیوز نے ایک ایسا خط حاصل کیا ہے جو، شرم تم کو مگر نہیں آتی، کی عکاسی کررہا ہے-یہ خط ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر غلام مر تضیٰ سومرو کی جانب سے 21 جنو ری کو محکمہ صحت کے سیکرٹری کو خط لکھا گیا جس میں پیپلز پارٹی کے گڑھ لا ڑکا نہ سمیت شکار پور میں ناکافی طبی سہولتوں اور طبی ماہرین کی کمی کی نشاندہی کی گئی تھی۔ خط کے مطابق شکار پور کے ڈائریکٹر ہیلتھ کے پاس مانیٹرنگ کے لیے گاڑیاں تک موجود نہیں، جبکہ خطرناک بیماریوں کا ٹیسٹ کرنے والی مشینیں اور سول اسپتال شکار میں اسپیشلسٹ بھی نہیں۔خط میں لاڑکانہ، جیکب آباد، شہداد کوٹ،کشمور اور کندھ کوٹ میں بھی ایسی ہی صورت حال کا انکشاف کیا گیا ہے، اور یہ تمام حقائق سندھ میں طبی سہولتوں سے متعلق صوبائی حکام کے دعووں کی نفی کررہے ہیں-

مزید خبریں :