15 مئی ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…آرام دہ طرز زندگی، دفتری اوقات میں90منٹ سے زیادہ مسلسل سیٹ پر براجمان اور گھروں میں صوفوں پر وقت گزارنا،نوجوان دفتری ملازمین میں خون جمنے کے خطرات میں دگنا اضافے کا باعث بن رہا ہے۔90منٹ تک مسلسل بیٹھنے سے گھٹنو ں کے نیچے خون کا بہاوٴ نصف سے کم ہونے سے خون جمنے کا خطرہ دگنا بڑھ جاتا ہے۔ہر گھنٹے کے ساتھ خون جمنے کے خطرے میں دس فی صد اضافہ ہو تا ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق دفتروں کے نوجوان ملازمین میں خون جمنے blood clots کے حوالے سے شدید خطرات پیدا ہوگئے،ان میں بلڈ کلاٹ کے خطرات دیگر کی نسبت دگنا ہیں ۔ تیس برس سے کم عمر دفتری ملازمین روزانہ اوسطاً تین گھنٹے ڈیسک پر بیٹھتے ہیں،اسی دوران لنچ کرتے ہیں اور بہت کم دفتری اوقات میں چہل قدی کرتے دکھائی دیتے ہیں، گھروں میں زیادہ تر صوفوں پر بیٹھ کر یالیٹ کر وقت گزارتے ہیں۔ایسی طرز زندگی ان کی صحت کے لئے خطر ناک ثابت ہورہی ہے۔برطانوی چیریٹی ادارے کی طرف سے کی گئی تحقیق نے ایسے تمام نوجوان پروفیشنل اور ویڈیو گیمز کے شوقین افراد کی صحت کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ طویل دورانیے تک بیٹھنا ان میں خون جمنے blood clots کے خطرات میں دگنا اضافے کے ساتھ موٹاپا، ذیابیطس اور عارضہ قلب کی وجہ بن رہا ہے اور یہ سب ایک دوسرے کے ساتھ ایک غیر معیاری طرز زندگی کی وجہ سے منسلک ہے ۔ ہر دس میں سے آٹھ ایسے نوجوان دفتروں سے جانے کے بعد اپنے گھروں میں صوفوں پر وقت گزارتے ہیں۔برطانیہ میں ہر سال 60ہزار ایسے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ ویڈیو گیمز کھیلنے والے 16سے21سال کے نوجوانوں میں بھی ایسے خطرات بہت زیاد دیکھنے میں آئے۔ تحقیق کے مطابق ویڈیو گیمز کھیلنے والے 96 فی صد نوجوان90منٹ سے زیادہ مسلسل بیٹھتے ہیں۔