پاکستان
Time 09 فروری ، 2018

مذاکرات نہیں، پارٹی سربراہ کی حیثیت سے آج اجلاس کی صدارت کروں گا: فاروق ستار


کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی سربراہ کی حیثیت سے شام 7 بجے بہادر آباد میں رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کروں گا۔ 

پی آئی بی کالونی میں اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادر آباد میں پارٹی کے عارضی مرکز پر شام 7 بجے طلب کیے جانے والے اجلاس کو مذاکرات کا تاثر دینا غلط ہے، بحیثیت سربراہ اجلاس کی صدارت کروں گا جس میں فیصلے ہوں گے۔ 

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ارکان پارلیمنٹ اور پھر رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا اور مشاورت کے بعد امیدواروں کو سینیٹ کے ٹکٹ دوں گا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ آئندہ ایسی صورتحال پیدا نہ ہو جس سے پارٹی کو نقصان ہو۔

انہوں نے کہا کہ میرے تدبر اور تجربے پر بھروسہ کرنا چاہیے، اگر سربراہ کی ذمے داریاں بڑی ہیں تو اختیارات بھی بڑے ہونے چاہییں، جس کے اختیارات ہوتے ہیں اس کے فیصلے ہوتے ہیں اور میں ایم کیو ایم پاکستان کا منتخب سربراہ ہوں۔

فاروق ستار نے کہا کہ 'پہلے بھی جب اختلاف ہوا تو میری طرف سے رضاکارانہ طور پر پیچھے ہٹنے کی آفر تھی، موجودہ صورتحال میں مخالفین کو موقع ملتا ہے کہ مایوسی پھیلائیں'۔

ایک سوال پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ فروغ نسیم نے کنوینئر کو فارغ کرنے کی بات پتا نہیں کس کیفیت میں کی اور وہ اپنی بات کا خود جواب دیں گے۔

خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات کے لئے فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کا نام سامنے آنے پر رابطہ کمیٹی کے بیشتر اراکین نے شدید مخالفت کی تاہم پارٹی سربراہ کامران ٹیسوری کو امیدوار نامزد کرنے کے لئے بضد رہے۔

گزشتہ روز کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے قبل فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی جنرل کیٹیگری کے لئے کامران ٹیسوری کا نام ہمارے نامزد کردہ ناموں میں سرفہرست ہے۔

شدید اختلافات کے بعد رابطہ کمیٹی اور فاروق ستار کی جانب سے نامزد کردہ سینیٹ امیدواروں نے الگ الگ کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ 

گزشتہ روز عامر خان کی سربراہی میں رابطہ کمیٹی کا وفد فاروق ستار سے ملنے ان کی رہائشگاہ پہنچا لیکن ایک گھنٹہ انتظار کے باوجود ان سے ملاقات نہ ہوسکی۔

جب کہ اس حوالے سے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ انہیں علم نہیں تھا کہ اراکین رابطہ کمیٹی ان سے ملاقات کے لئے آئے ہیں اور وہ تھکاوٹ کی وجہ سے جلد سو گئے تھے۔

ایم کیو ایم پاکستان میں تنظیمی بحران کی وجہ

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کا نام سینیٹ امیدوار کے طور پر سامنے آنے پر پارٹی میں بحران پیدا ہوا۔

رابطہ کمیٹی نے 6 فروری کو اجلاس بلاکر کامران ٹیسوری کی نہ صرف 6 ماہ کے لیے رکنیت معطل کی بلکہ انہیں رابطہ کمیٹی سے بھی خارج کیا جس کے بعد فاروق ستار نے اجلاس کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے اجلاس میں شریک رہنماؤں کی رکنیت کچھ دیر کے لیے معطل کی۔

رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی کے مطابق روایات، اصولوں اور طریقہ کار کے تحت رابطہ کمیٹی نے ترتیب وار 6 امیدواروں کے نام سینیٹ کی نشستوں کے لیے تجویز کیے تھے۔

جن میں ڈپٹی کنوینئر نسرین جلیل، فروغ نسیم، امین الحق، شبیر قائم خامی، عامر خان اور کامران ٹیسوری شامل تھے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی خواہش تھی کہ ہم دو ساتھیوں کی قربانیاں دے کر ہر حالت میں کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا امیدوار بنائیں۔

مزید خبریں :