27 نومبر ، 2019
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد فارم میں واپس آگئے اور قائداعظم ٹرافی کے میچ میں سندھ کی جانب سے سدرن پنجاب کیخلاف میچ میں شاندار سنچری اسکور کردی۔
یہ 2014 کے بعد فرسٹ کلاس کرکٹ میں سرفراز کی پہلی سنچری ہے اور سابق کپتان کا کہنا ہے کہ اس اننگز کا انہیں کافی دنوں سے انتظار تھا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سدرن پنجاب کیخلاف سندھ کی نمائندگی کرتے ہوئے سرفراز احمد نے 174 گیندوں پر 131 رنز کی اننگز کھیلی۔
یہ ان کے فرسٹ کلاس کیریئر کی گیارہویں اور 2014 کے بعد سے پہلی فرسٹ کلاس سنچری ہے۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ انہیں اس اننگز کا انتظار تھا، وہ کافی عرصہ سے کوشش کررہے تھے کہ بڑی اننگز کھیلیں، خوشی ہے کہ وہ یہ اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے پچھلی اننگز میں دو مرتبہ ففٹیز کیں لیکن سنچری اہم ہے، اس سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں پلیئر پریشر سے آزاد ہوکر اپنی فارم کی واپسی پر کام کرسکتا ہے، کبھی کبھار بریک ضروری ہوجاتا ہے۔
اپنے کم بیک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ ناامید کبھی نہیں ہوئے لیکن ابھی فوکس ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتر سے بہتر پرفارم کرنے پر ہے، اگر نصیب میں ہوا تو ٹیم میں ضرور واپس آئیں گے۔
32 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین نے ساتھی کرکٹر فواد عالم کی بھی تعریف کی اور کہا کہ وہ ہمیشہ اچھا اسکور کرتا ہے اور فواد کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ کبھی بھی ہمت نہیں ہارتا، محنت کا سلسلہ جاری رکھتا ہے، امید ہے فواد عالم کو اس کی محنت کا صلہ ضرور ملے گا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ایڈیلیڈ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ کے حوالے سے سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے پاس ایڈیلیڈ میں چانس ہے کیوں کہ وہاں اسپنرز کو سپورٹ ملتی ہے اور یاسر شاہ ان کنڈیشنز میں مفید بولر ثابت ہوسکتا ہے۔
تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں جیت کیلئے ضروری ہے کہ حریف ٹیم کو دو بار آؤٹ کیا جائے۔