20 جنوری ، 2020
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کراچی میں سالانہ 700 افراد ٹریفک حادثات میں موقع پر ہی دم توڑ جاتے ہیں۔
کراچی میں ریسرچ اینڈ اپڈیٹ ان نیورو سائنسز سمینار کا انعقاد ہوا جہاں سابق سربراہ نیوروٹراما ڈاکٹر رضا علی سمیت ملک کے معروف نیوروسرجنز نے خطاب کیا۔
کراچی میں منعقدہ سمینار میں نیورو سرجنز نے اپنے اپنے اسپتالوں میں نیوروٹراما اور دماغی بیماریوں اور ان کے علاج سے متعلق اپنے تجربے شرکاء کو بتائے اور حکومت سے ضلعی سطح پر نیورو ٹراما سینٹر بنانے پر زور بھی دیا۔
سابق سربراہ نیورو ٹراما ڈاکٹر رضا علی خیرات نے سمینار میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں سالانہ 33 ہزار میں سے 82 فیصد افراد کو موٹر سائیکل پر ہیلمٹ نہ پہننے کے سبب سر پر چوٹ لگنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روڈ ٹریفک حادثات کے سبب 700 افراد موقع پر ہی انتقال کر جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ سر پر چوٹ لگنے کی صورت میں پہلے گھنٹے کو گولڈن آور کہا جاتا ہے جس میں انسان کی زندگی کو محفوظ بنانے کے مواقع زیادہ ہوتے ہیں لیکن مریض کا وقت پر اسپتال پہنچنا ضروری ہونے کے ساتھ ساتھ اگر مریض کا ائیر ویز مینجمنٹ کرلیں تو 50 فیصد اموات کو بچایا جا سکتا ہے۔
ائیر وے مینجمنٹ کی وضاحت کرتے ہوئے ماہرین نے بتایا کہ اس سے مراد حادثے کے بعد متاثرہ شخص کا منہ کھلا ہوا ہو، اسے سانس لینے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو، مریض کو صحیح طریقے سے اٹھانا ضروری، سر کو احتیاط سے اٹھانا ضروری ہے جب کہ ماہرین نے ہدایت کہ تین سے چار لوگ متاثرہ فرد کو ایمبولینس میں منتقل کریں۔
ماہرین نے کہا کہ ہمیں اس ہیرو سے بچنا ضروری ہے جو ایک ہاتھ سے مریض کا سر اور دوسرے ہاتھ سے ٹانگ اٹھا کر اسے ایمبولینس میں منتقل کرتا ہے بدقسمتی سے مریض کو ایمبولینس میں منتقلی کے وقت احتیاط نہ برتنے سے سر کی چوٹ محدود ہونے کے بجائے وسیع ہو جاتی ہے۔