22 اپریل ، 2020
ٹیسٹ کرکٹر امام الحق نے بغیر تماشائیوں کے میچز کرانے کی مخالف کردی۔
بائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹسمین امام الحق ویڈیو لنک کے ذریعے صحافیوں کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ فٹنس ٹیسٹ کا تجربہ اچھا رہا، محدود وسائل میں سب نے اچھی کوشش کی، گھر میں جم کی سہولت قائم کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا جس کا فائدہ ہوا۔
امام الحق نے بغیر تماشائیوں کے کرکٹ شروع کرنے کے بارے میں کہا کہ اس وقت سب کی حفاظت اولین ترجیح ہے، آئی سی سی اور بورڈز جو بھی فیصلہ کریں ہمیں وہ قبول کرنا پڑے گا لیکن کراؤڈ کے علاوہ بھی تو معاملات میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنا پڑیں گی، جہاز کے ذریعے سفر کرنا پڑے گا اور ہوٹلز میں قیام کرنا ہوگا اس لیے صرف اسٹیڈیمز کے دروازے بند کرنے سے تو کچھ نہیں ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے کچھ میچز تماشائیوں کے بغیر ہوئے اس کا مزہ نہیں آیا لہٰذا سمجھتا ہوں کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کراؤڈ کے بغیر نہیں ہونا چاہیے۔
قومی کرکٹر نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث پے کٹس کا معاملہ بھی سب سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی مل کر دیکھیں گے لیکن یہ فیصلہ بھی بورڈ نے کرنا ہے اور جو فیصلہ بھی بورڈ کرے گا اس کے ساتھ ہوں گے، اس مشکل وقت میں کھلاڑی اور بورڈ بہت کچھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امام الحق کا کہنا تھا سزایافتہ کرکٹرز کو کھلانے کا فیصلہ بورڈ کا ہے، جب بورڈ نے فیصلہ کر لیا تو ہمیں اس کا احترام کرنا چاہیے، وہ بھی ساتھی کرکٹرز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر اور مصباح الحق کے ساتھ کھیل کر اچھا لگا، مکی آرتھر جلد غصے میں آجاتے تھے جب کہ مصباح الحق پر سکون رہتے ہیں اور وہ پاکستان سے ہی ہیں اس لیے سب کو سمجھتے ہیں۔
امام الحق نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ تینوں فارمیٹ میں یکساں کامیاب ہونا چاہتے ہیں لیکن وہ ذاتی طور پر ٹیسٹ میں خود کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ یہ ایک ایسا فارمیٹ ہے جس کے لیے آپ کو منوانے کے لیے بڑی محنت کرنا پڑتی ہے۔
امام الحق 11 ٹیسٹ, 37 ایک روزہ انٹر نیشنل اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔