03 مئی ، 2020
محکمہ موسمیات نے 5 سے 8 مئی کے دوران کراچی میں ہیٹ ویو کی پیشگوئی کی ہے جس کے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا لازمی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 5 سے 8 مئی کے دوران سمندری ہوائیں رُکنے سے کراچی میں درجہ حرارت 40 سے 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے، اس صورت حال کے باعث شہر میں ہیٹ ویو کا امکان ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہوا نہ ہو تو شہری لو لگنے، ہیٹ اسٹروک اور پانی کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ہیٹ اسٹروک اُس وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم اندرونی درجہ حرارت کو کم رکھنے کے لیے تیزی سے پسینہ خارج کرتا ہے تاکہ جسم کو باہر سے ٹھنڈک پہنچائی جا سکے۔
لیکن پسینے کے اخراج کی صورت میں پیدا ہونے والی پانی کی اندرونی کمی کو فوراً پورا نہ کیا جائے تو پانی اور نمکیات کی کمی کے باعث جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہوجاتا ہے اور انسان تھکاوٹ، سرسام یا لو لگ جانے جیسے جان لیوا امراض کا شکار ہو جاتا ہے۔
حالیہ گرمی کی لہر چونکہ رمضان المبارک کے دوران آ رہی ہے، لہذا روزے کی حالت میں ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ بلا ضرورت سائے دار جگہ سے مت نکلیں اور اگر مجبوری میں باہر نکلنا پڑے تو احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
باہر نکلتے وقت سر اور کندھے پر گیلا کپڑا رکھیں اور ہلکے رنگوں والے کپٹرے پہنیں، جہاں تک ممکن ہو رش سے دور اور سایہ دار مقام پر رہیں۔
سورج سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال ضرور کریں۔
سحر اور افطار میں ٹھنڈی غذاؤں کا استعمال کریں۔
شدید گرمی میں 4 سال سے کم عمر بچے اور 60 سال سے زائد افراد کو خصوصی احتیاط کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد، ذیابیطیس یا شوگر، امراض قلب اور ہائپر ٹینشن یا فشار خون کی زیادتی کے مریض شدید گرمی میں باہر نہ نکلیں۔
وہ افراد جو دھوپ میں کام کرتے ہیں انہیں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور انہیں مسلسل اپنے جسم پر پانی ڈالتے رہنا چاہیے۔