12 ستمبر ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… دن میں آٹھ گھنٹے سے زیادہ کام کرنا عارضہ قلب میں 80فی صد اضافہ کر دیتا ہے۔محققین نے ایسے تمام لوگوں کو خبردار کیا ہے جو اوورٹائم کرتے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ اپنے مقررہ اوقات کار سے زائد کام ہزاروں ملازمین کے دل کے دورے اور فالج کا سبب بنتا ہے ۔برطانوی اخبار کے مطابق اوور ٹائم کرنے والے افراد میں دل کی بیماریوں اور فالج کے 80 فیصد زیادہ خطرات ہوتے ہیں۔ 1958سے دنیا بھر میں22ہزار لوگوں پر کی گئی 12مختلف تحقیقات کے بعدیہ تجزیہ کیا گیا کہ ایسے افراد میں ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کے زیادہ خطرات ہیں۔ پیشہ ورانہ صحت کے فنش انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ روزانہ روایتی اوقات کار سے زیادہ کام 40سے 80فیصد دل کی بیماریوں کا شکار کر دیتا ہے۔ درمیانی عمر کے افراد ہفتے میں 55گھنٹے سے زیادہ کام کرتے ہیں اور انکی دماغی صلاحیتیں 40گھنٹے کام کرنے والوں سے کم ہوجاتی ہیں۔ یورپی ممالک میں برطانوی سب سے زیادہ کام کرتے ہیں اور ایک ہفتے میں ان کے ورکنگ آور42.7گھنٹے ہیں۔ جرمنی میں 42 گھنٹے اور ڈنمارک میں39.1گھنٹے فی ہفتہ ورکنگ آور ہیں۔ 2009میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جو لوگ اوقات کار سے زائد کام کرتے ہیں ان میں دماغی کمزوری اور یاداشت کی کمی کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر ورٹینن مارینا کاکہنا کہ ایسے لوگ زیاد دیر تک کھنچاوٴ میں رہتے ہیں ،ناقص غذائی اشیاء کھاتے ہیں،جسمانی ورزشوں کے علاوہ ان کے پاس تفریخ کے مواقع کم ہوتے ہیں۔