ذہن گھما دینے والا وہ اوور پاس جسے دنیا کا مشکل ترین برج مانا جاتا ہے

ہوانگ جیوان اوور پاس / سوشل میڈیا فوٹو
ہوانگ جیوان اوور پاس / سوشل میڈیا فوٹو

اوور ہیڈ برج یا اوور پاس پر تو آپ سفر کر چکے ہوں گے مگر ایسا راستہ کبھی نہیں دیکھا ہوگا جس کا نظارہ ہی ذہن کو گھما دیتا ہے۔

اس اوور پاس کے 5 لیولز پر موجود 20 ریمپس 8 مختلف سمتوں میں 3 مرکزی ایکسپریس ویز اور دیگر اہم راستوں سے منسلک ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسے دنیا کا پیچیدہ ترین ٹریفک برج بھی تصور کیا جاتا ہے۔

یہ ہے چین کا ہوانگ جیوان اوور پاس جو چونگ چنگ نامی شہر میں موجود ہے۔

کچھ عرصے قبل جب اس اوور پاس کی اولین تصاویر جاری ہوئیں تو بیشتر افراد یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ اتنے زیادہ ریمپس اور لینز میں ڈرائیور کیسے اپنا راستہ تلاش کر سکیں گے۔

اس اوور پاس کو سب سے پہلے جزوی طور پر 2017 میں عوام کے لیے کھولا گیا تھا اور جب سے اس کی تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہیں۔

فضا سے یہ اوور پاس ایسا نظر آتا ہے / فوٹو بشکریہ ٹرپ ڈاٹ کام
فضا سے یہ اوور پاس ایسا نظر آتا ہے / فوٹو بشکریہ ٹرپ ڈاٹ کام

اس شہر کو ائیرپورٹ، شہر اور ایکسپریس ویز سے جوڑنے والے ایک اوور پاس کی ضرورت تھی اور اس کا حل ڈیزائنرز نے اس منفرد برج کی شکل میں نکالا۔

اس اوور پاس کی سڑکوں کی مجموعی لمبائی 10 میل سے کچھ زیادہ ہے۔

حکام کے مطابق اس اوور پاس کے منفرد ڈیزائن کی وجہ چنگ چونگ شہر کی سطح زمین کی پیچیدہ شکل ہے۔

یہ اوور پاس 20 ریمپس پر مشتمل ہے / فوٹو بشکریہ ڈیلی میل
یہ اوور پاس 20 ریمپس پر مشتمل ہے / فوٹو بشکریہ ڈیلی میل

یہی وجہ ہے کہ اسے دنیا کا پیچیدہ ترین اوور پاس بھی کہا جاتا ہے۔

کچھ افراد کے مطابق اگر آپ غلط ریمپ پر سفر کرتے ہیں تو پھر پورے شہر کے گرد ڈرائیو کرنا پڑتی ہے، مگر ڈیزائنر اس بات کو مسترد کرتے ہیں۔

اس اوور پاس کی تعمیر کی منصوبہ بندی ہی 5 سال تک کی گئی تھی اور پھر 7 سال تک تعمیراتی کام جاری رہا اور اسے تعمیراتی عجوبہ تصور کیا جاتا ہے۔

اسے تعمیراتی عجوبہ تصور کیا جاتا ہے / فوٹو بشکریہ ٹرپ ڈاٹ کام
اسے تعمیراتی عجوبہ تصور کیا جاتا ہے / فوٹو بشکریہ ٹرپ ڈاٹ کام

اس کے ڈیزائنرز کا کہنا ہے کہ اوور پاس پر راستہ تلاش کرنے کے حوالے سے تمام خدشات بے بنیاد ہیں اور راستوں کو سمجھنا زیادہ مشکل نہیں۔

درحقیقت ان کا کہنا ہے کہ اوور پاس پر 20 ریمپس کی تعمیر نیوی گیشن کو آسان بنانے کے لیے ضروری تھی۔

یہ 2017 میں عوام کے لیے کھولا گیا تھا / فوٹو بشکریہ ریڈیٹ
یہ 2017 میں عوام کے لیے کھولا گیا تھا / فوٹو بشکریہ ریڈیٹ

چونکہ یہ متعدد اہم راستوں کو جوڑتا ہے تو ڈیزائنر نے راستے کو سمجھنے کی انسانی غلطی کو مدنظر رکھ کر اضافی ریمپس تعمیر کیے تاکہ ڈرائیور کو تیزی سے گھومنے میں مدد مل سکے۔

ڈیزائنرز کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ڈرائیور غلط لین کا انتخاب کرتا ہے تو 10 منٹ کے اندر اسے باہر نکلنے کا راستہ مل جائے گا جبکہ روڈ سائن بہت واضح ہیں، تو ڈرائیور کو اس پر سفر کرتے ہوئے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

مزید خبریں :