23 جولائی ، 2023
انگلی سے ناک کی صفائی ایک عجیب عادت ہے اور ایک سروے کے دوران 91 فیصد افراد نے تسلیم کیا کہ وہ ایسا کرتے ہیں، جبکہ 75 فیصد کے خیال میں تو سب ہی ایسا کرتے ہیں۔
آسان الفاظ میں ہم سب ہی وقتاً فوقتاً انگلی کو ناک میں گھماتے ہیں۔
حقیقت تو یہ ہے کہ ہر فرد کے لیے اس کی وجہ مختلف ہو سکتی ہے، کئی بار تو لوگ محض تناؤ میں کمی کے لیے بھی اضطراری طور پر ایسا کرتے ہیں۔
اسی طرح کچھ افراد بیزاری کی کیفیت میں یہ کام کرتے ہیں یا یہ ان کی عادت بن جاتی ہے۔
بہت کم کیسز میں یہ ایک بار بار دہرائے جانے والا عمل بن جاتا ہے جو ایک طبی عارضہ ہے، جسے rhinotillexomania کہا جاتا ہے اور عموماً انزائٹی کے شکار افراد ایسا کرتے ہیں۔
یہ سماجی طور پر اچھی عادت نہیں سمجھی جاتی اور کسی کو ایسا کرتے دیکھ کر لوگ کراہت محسوس کرتے ہیں۔
یہ کچھ ایسا ہی ہے جیسے آپ کاٹن بڈز سے کان کی صفائی کریں یا کیل مہاسوں کو کھینچیں، یعنی آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ ایسا نہیں کرنا چاہیے مگر کئی بار آپ خود کو روک نہیں پاتے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ اس عادت سے کوئی سنگین نقصان ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، مگر پھر بھی کچھ خطرہ ضرور موجود ہوتا ہے، خاص طور پر ایسے افراد کے لیے جو پہلے سے بیمار ہوں یا ان کی قوت مدافعت کمزور ہو۔
انگلی کے ناخن سے ناک کے ٹشوز میں خراش آسکتی ہے جس سے خطرناک بیکٹریا وہاں داخل ہوکر انفیکشنز کا باعث بن سکتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناک میں انگلی ڈالنے والے افراد کے جسم میں Staphylococcus aureus نامی بیکٹریا کی موجودگی کا امکان بڑھتا ہے، جو سنگین انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔
ناک میں موجود مواد میں گرد، بیکٹریا، وائرسز اور دیگر ذرات موجود ہوتے ہیں اور انگلی سے ناک کی صفائی سے آپ ان جراثیموں کو پھیلا سکتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناک میں انگلی ڈالنے والے ایسے بیکٹریا کو پھیلا سکتے ہیں جو نمونیا کا باعث بنتے ہیں۔
بار بار ناک کی صفائی سے ناک کے ٹشوز کو نقصان پہنچنے اور ورم کا خطرہ بڑھتا ہے، جس کے باعث نتھنوں کے سوراخ تنگ ہو سکتے ہیں۔
ناک میں انگلی کو گھمانے سے خون کی نازک شریانوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے جس سے خون بہہ سکتا ہے۔
دائیں اور بائیں نتھنے کو الگ کرنے والی ہڈی کو اس عادت سے نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ اس عادت سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا، البتہ لوگوں کے سامنے شرمندہ ہونے سے بچنے کے لیے Saline اسپرے کا استعمال کیا جا سکتا ہے، تاکہ ناک میں خشک مواد بننے کا عمل روکا جا سکے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔