بار بار دیکھنے پر مجبور کر دینے والی بہترین فلم

فلم کا ایک سین / اسکرین شاٹ
فلم کا ایک سین / اسکرین شاٹ

ٹائم لوپ یا ایک مخصوص وقت کا بار بار چلنے والا چکر سائنس فکشن فلموں کا بہت مقبول خیال ہے۔

عموماً اس طرح کی فلموں میں کردار کسی بھی وجہ سے ایک دن یا تجربے سے بار بار گزرتے ہیں اور یہ تعین کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اس سے نکلنے کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔

ایسی ہی ایک فلم 2014 میں ریلیز ہوئی تھی جو اب بھی دیکھنے والوں کو دنگ کردیتی ہے۔

ڈائریکٹر ڈف لیمین کی اس فلم میں ٹام کروز اور ایملی بلنٹ نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔

یہ ایک جاپانی ناول پر مبنی فلم ہے جس کی کہانی واقعی کمال کی ہے اور دیکھنے والوں کو اسکرین سے نظر ہٹانے نہیں دیتی۔

درحقیقت فلم کو لوگوں نے اتنا پسند کیا کہ اب تک انہیں توقع ہے کہ اس کا دوسرا حصہ بھی تیار کیا جائے گا۔

پلاٹ

ٹام کروز نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیا / اسکرین شاٹ
ٹام کروز نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیا / اسکرین شاٹ

یہ فلم ایلینز کے زمین پر حملے کے گرد گھومتی ہے جن کے خلاف مقابلے کے لیے یونائیٹڈ ڈیفنس فورس کے نام سے بین الاقوامی فوج تشکیل دی گئی تھی۔

اس سلسلے میں برطانیہ میں ایک منصوبہ بنایا جاتا ہے جس کے تحت فرانس میں ایلینز پر جنگ کی جانی تھی اور منصوبے کے انچارج جنرل برگھم کی جانب سے میجر ولیم کیج (ٹام کروز) کو اس کی کوریج کا حکم دیا جاتا ہے۔

میجر ولیم کیج کو لڑنے کا تجربہ نہیں ہوتا اور وہ حملے کے حوالے سے اعتراضات اٹھاتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر حملے میں ناکامی ہوئی تو اس کا ذمہ دار جنرل ہوگا۔

جس پر جنرل کی جانب سے میجر کو گرفتار کراکے ہیتھرو ائیرپورٹ بھیجا جاتا ہے، جو ایک فوجی بیس کا کام کر رہا ہوتا ہے۔

میجر ولیم کیج ائیرپورٹ پر پہنچتا ہے تو وہ سو رہا ہوتا ہے اور اٹھنے کے بعداسے علم ہوتا ہے کہ اس کی تنزلی کر دی گئی ہے اور اسے بھگوڑا قرار دے کر ایک جنگی یونٹ کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

جب ایلینز پر حملہ کیا جاتا ہے تو اس کے دوران میجر ولیم کیج ایک عظیم الجثہ ایلین کو مار دیتا ہے مگر اس کے خون میں نہا کر خود بھی مر جاتا ہے۔

پھر میجر کی آنکھ اسی صبح کھلتی ہے جب وہ ہیتھرو ائیرپورٹ پر پہنچا تھا اور وہی چیزیں اس کے سامنے ہوتی ہیں جن سے پہلے وہ گزر چکا ہوتا ہے۔

ٹام کروز اور ایملی بلنٹ فلم کے ایک سین میں / اسکرین شاٹ
ٹام کروز اور ایملی بلنٹ فلم کے ایک سین میں / اسکرین شاٹ

یہ ایسا ٹائم لوپ ہوتا ہے جس کے دوران میجر ولیم کیج بار بار مر کر زندہ ہوتا ہے جس کے دوران اس کی ملاقات Rita Vrataski (یملی بلنٹ) سے بھی ہوتی ہے جس کو بھی اس طرح بار بار مرنے جینے کا تجربہ ہو چکا ہوتا ہے۔

بار بار مرنے اور جینے کی وجہ کیا ہوتی ہے اور یہ دونوں کیسے ایلینز کو شکست دینے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں، یہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔

اس فلم کا اختتام ہی لوگوں کو دنگ کر دیتا ہے اور درحقیقت اس کی وجہ سے ہی اب بھی سیکوئل کی امید کی جاتی ہے۔

اس فلم سے جڑے چند حقائق بھی بہت دلچسپ ہیں۔

جنگی سوٹ حقیقی ڈیزائن پر مبنی تھے

فلم کے لیے تیار کیے گئے جنگی لباس / اسکرین شاٹ
فلم کے لیے تیار کیے گئے جنگی لباس / اسکرین شاٹ

فلم میں فوجیوں کے لیے استعمال ہونے والا جو جنگی لباس دکھایا گیا تھا وہ حقیقی ڈیزائن پر مبنی تھا۔

امریکی فوج سے جڑے ادارے نے وہ ڈیزائن تیار کیے تھے جن کو حقیقی زندگی میں تیار کرنے کے لیے کام کیا جا رہا تھا۔

ٹام کروز نے اپنے اسٹنٹ خود کیے

ویسے تو یہ حیرت انگیز بات نہیں کہ ٹام کروز نے اپنے اسٹنٹ خود کیے مگر فلم دیکھ کر آپ کو اندازہ ہوگا کہ یہ واقعی حیران کن ہے کہ ٹام کروز نے سب اسٹنٹ بھاری لباس کو پہن کر کیے۔

اپنے اسٹنٹ کرنے کے دوران ٹام کروز معمولی زخمی بھی ہوئے۔

حقیقی حادثہ

یہ فلم 2014 میں ریلیز ہوئی تھی / اسکرین شاٹ
یہ فلم 2014 میں ریلیز ہوئی تھی / اسکرین شاٹ

فلم کی شوٹنگ کے دوران ایملی بلنٹ نے ڈرائیونگ کرتے ہوئے ایک وین کو حقیقت میں ٹکرا دیا تھا۔

ایملی بلنٹ کے ساتھ ٹام کروز بھی گاڑی میں موجود تھے اور تیزرفتاری سے دوڑنے والی گاڑی ایک درخت سے ٹکرا گئی تھی۔

خوش قسمتی سے گاڑی میں موجود دونوں اداکاروں کو کچھ نہیں ہوا۔

ٹام کروز پہلا انتخاب نہیں تھے

اس فلم کے لیے ٹام کروز سے پہلے براڈ پٹ کو لینے کے بارے میں سوچا گیا تھا مگر انہوں نے کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔

جاپانی ناول ویڈیو گیمز سے متاثر تھا

اس فلم کے سیکوئل کا لوگوں کو ابھی بھی انتظار ہے / اسکرین شاٹ
اس فلم کے سیکوئل کا لوگوں کو ابھی بھی انتظار ہے / اسکرین شاٹ

یہ فلم گیم کھیلنے کے شوقین افراد کو زیادہ پسند آتی ہے کیونکہ اس کی کہانی جس ناول پر مبنی ہے وہ خود ویڈیو گیمز سے متاثر تھا۔

درحقیقت اس ناول لکھنے کا خیال ہی مصنف کو ویڈیو گیمز کھیلنے سے آیا تھا جس میں دکھائے جانے والے کردار بار بار مرتے اور زندہ ہوتے ہیں۔

مزید خبریں :