16 فروری ، 2013
کراچی…محمدرفیق مانگٹ…بھارتی اخبار ”ممبئی مرر“ کے مطابق معروف بھارتی شاعر اور نغمہ نگار گلزار کی بیٹی میگھنا کا کہنا کہ میرے والد کے دورہ پاکستان سے اچانک واپسی پر جاری قیاس آرائیوں سے صدمہ پہنچا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ میرے باپ کے جذبات کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔ افسوس ناک قیاس آرائیوں پر ان کی بیٹی میگھنا نے وضاحت کی ہے کہ احمد ندیم قاسمی کے مقبرے او ر اپنی جائے پیدائش کے دورے کے دوران گلزار فرط جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔ ان کے والد نے 70سال بعد پہلی بار اپنے آبائی گھر کا دورہ کیا تھا۔بچپن کے ہمسائے تبدیل ہوچکے ہیں اور اس وقت کی یادیں ان کو ماضی میں لے گئی۔ اس دورے کے بعد وہ کراچی لیکچر یا کسی اور تقریب میں شامل ہونے کے لئے دماغی طور پر تیار نہیں تھے۔وہ بہت جذباتی ہیں اور انہیں ناسازی محسوس ہونے لگی جس کے بعد ان کی صحت گرنے لگی اور پھر انہوں نے دورہ مختصر کرنے اور واپسی کا فیصلہ کیا۔ میگھنا کا کہنا تھا کہ ایک خاص طبقے نے اس معاملے کو جس انداز سے لیا اس سے انہیں صدمہ پہنچا۔یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اس مسئلے کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا۔ اگر کراچی میں چیک کرنے کی کسی شخص کو فکر مندی ہوتی توانہیں معلوم ہوجاتا۔ان کی بیٹی کا کہنا تھا کہ گلزار بیمار ی محسوس کر رہے تھے اس لئے انہوں نے واپسی کا فیصلہ کیا۔ کچھ غیر اہم معاملات کو بھی پاک بھارت سیاسی تنازعات میں ہوادی جاتی ہے۔ میرے والد کو پاکستان میں سیکورٹی کے کوئی مسائل نہیں تھے،ا نہو ں نے مزید کہا کہ میرے والد کو صدمے سے نکلنے میں کچھ وقت لگے گا انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ان کے والد کو ٹھیک ہونے میں کچھ وقت دیا جائے۔رپورٹ کے مطابق گلزار کے اچانک دروہ پاکستان مختصر کرنے پر قیاس آرائیا ں جاری ہیں کہاگیا کہ بھارتی حکام کے کہنے پر گلزار نے اپنا دورہ مختصر کیا اورواپس لوٹ گئے جس کی تردید گلزار نے کردی، گلزار کے ہمراہ دورہ پاکستان میں وشال بھردواج اور ان کی بیو ی بھی ساتھ تھی۔ انہوں نے ایک پریس نوٹ کے ذریعے اس بات کی وضاحت کی کہ ان کی واپسی کا فیصلہ ذاتی وجوہ کی بناء پر تھا ۔جب کہ پاکستانی اور بھارتی میڈیا کے مخصوص حصے میں ا ن کی واپسی کوایک بڑے سازشی کھیل کے طور لیا جا رہا ہے اور اسے افضل گرو کی پھانسی اور اس کے ردعمل سے منسلک کیا جا رہا ہے۔