مریض روزہ رکھے یا نہیں؟ طبی ماہرین کیا کہتے ہیں؟

رمضان المبارک کے روزے ہر عاقل اور بالغ مسلمان پر فرض کئے گئے ہیں لیکن مریض روزہ رکھے یا نہیں اس سلسلے میں طبی ماہرین کی کیا رائے ہے ؟

رمضان المبارک میں ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اللہ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے روزے رکھے لیکن مریض کے لیے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس یا امراض قلب میں مبتلا افراد بعض احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں۔

ڈاکٹرز کے مطابق 15 سے 16 گھنٹے تک کچھ کھائے پیے بغیر ذیابیطس کے مریض کی شوگر کی سطح انتہائی کم ہوسکتی ہے جس سے جان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے لہٰذا وہ روزہ رکھنے میں احتیاط برتیں تاہم کم درجے میں شوگر کے مریض سحر و افطار میں میٹھی چیزیں زیادہ کھا کر روزہ رکھ سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے ذیابیطس کے علاوہ امراض قلب اور گردوں کے مرض میں مبتلا افراد کے لیے بھی زیادہ دیر تک پانی نہ پینا خطرے سے خالی نہیں لہٰذا ایسے مریضوں کو چونکہ دن میں کئی کئی بار ادویہ اور پانی کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا وہ روزہ رکھنے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کرلیں۔

رمضان شریف کے روزے جان بوجھ کر ترک کرنا گناہ کبیرہ ہے لیکن مریض کے لیے دینِ فطرت اسلام نے رعایت دے رکھی ہے۔

روزہ رکھنے کے حوالے سے مریضوں کے لیے شریعت میں کیا احکامات ہیں وہ علمائے کرام سے پوچھ کر اس پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :