19 جون ، 2020
برطانیہ میں کورونا کے علاج کیلئے ڈیکسامیتھاسون نامی دوا کا تجربہ کامیاب رہا تاہم یہ عام دوا نہیں بلکہ اسٹیرائیڈ ہے اور مرض بگڑنے کی صورت میں صرف جان بچانے کیلئے استعمال کرائی جاتی ہے۔
طبی ماہرین نے اسی لیے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں اس کا استعمال صرف ڈاکٹر کے مشورے سے کیا جائے کیونکہ اس کے غلط استعمال سے انسانی صحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سیکرٹری جنرل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر قیصر سجاد نے اس حوالے سے وفاقی حکومت کو تجویز دی ہے کہ ڈیکسا میتھاسون کو طبی ماہرین کے مشورے کے بعد ہی کورونا کے مرض میں استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ کورونا کے علاج کے حوالے سے جن دواؤں کے نام سامنے آرہے ہیں ان کے بارے میں جینیاتی نام سمیت ہر طرح کی معلومات عوام کو فراہم کی جائیں۔
واضح رہے کہ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کورونا کے خلاف ڈیکسامیتھاسون دوا کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے استعمال سے 3 میں سے ایک شدید بیمار کورونا مریض صحت یاب ہونے لگا ہے۔
برطانوی سائنسدان پروفیسرپیٹر ہاربے کے مطابق یہ اب تک کی پہلی دوا ہے جس نے کورونا میں اموات کو کم کرکے دکھایا ہے اور یہ ایک اہم پیشرفت ہے۔
اس حوالے سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایکسپرٹ کمیٹی اس دوا کے استعمال پر غور کرے گی۔