05 اکتوبر ، 2022
کورونا وائرس کی وبا کے باعث 2020 سے عالمی سطح پر فیس ماسک پہننے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے تاکہ کووڈ 19 کا پھیلاؤ کم ہوسکے۔
مگر اب اس عادت کا ایک عجیب فائدہ سامنے آیا ہے جس کا بیماری سے بچانے سے کوئی تعلق نہیں۔
درحقیقت فیس ماسک پہننے کی عادت لوگوں کو اخلاقی طور پر اچھا بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے، کم از کم چین میں تو ایسا ہی دیکھنے میں آیا۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
امریکا کے میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی تحقیق میں لوگوں میں عام قوانین کی خلاف ورزیوں جیسے ٹریفک کی سرخ لائٹ پر گاڑی نہ روکنے، پارکنگ اصولوں پر عمل نہ کرنے اور پیسوں کے لیے دھوکا دہی جیسے رویوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ فیس ماسک پہننے والے افراد کی جانب سے اس طرح کے منفی رویوں کا امکان ماسک نہ پہننے والوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔
درحقیقت محققین کا تو کہنا تھا کہ فیس ماسک کے استعمال سے چین میں اخلاقی شعور میں اضافہ ہوا ہے اور لوگ قوانین کی زیادہ پابندی کرنے لگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دریافت کیا کہ چین میں فیس ماسک ایک اخلاقی علامت کے طور پر کام کررہے ہیں اور ان سے لوگوں میں قانون شکنی کی شرح کم ہوئی ہے۔
محققین نے چین میں 10 الگ الگ تحقیقات کیں، جیسے ایک تحقیق میں ٹریفک کیمرا ریکارڈنگز کا تجزیہ کرنے پر دریافت ہوا کہ فیس ماسک پہننے والے افراد سرخ روشنی پر آگے بڑھنے سے گریز کرتے ہیں۔
اسی طرح ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فیس ماسک پہننے والے افراد کی جانب سے پیسوں کے حصول کے لیے فراڈ کرنے کا امکان دیگر کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔
مگر محققین نے تسلیم کیا کہ اگرچہ دنیا بھر میں فیس ماسکس کا استعمال ہورہا ہے مگر موجودہ تحقیق کے نتائج کا اطلاق فی الحال چینی معاشرے پر ہی کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ہم نے صرف چین میں ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی تھی تو اس لیے دیگر ممالک کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔
اب ان کی جانب سے دیگر ممالک میں بھی اس حوالے سے تحقیق کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئے۔