Time 05 ستمبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

روس کیلئے جاسوسی کا خدشہ، ’وہیلدیمیر‘ وہیل مچھلی کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا

روس کیلئے جاسوسی کا خدشہ، ’وہیلدیمیر‘ وہیل مچھلی کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا
فوٹو: ون وہیل

جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم ون وہیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ناروے کے ساحل پر مردہ حالت میں پائی جانے والی وہیل مچھلی کو روس کیلئے جاسوسی کے خدشے کے تحت گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔

چند سال قبل ناروے کے ساحلوں پر موجود بیلوگا وہیل مچھلی کو روس کیلئے ممکنہ جاسوسی کے خدشے تناظر میں ’ وہیلدیمیر‘ (Hvaldimir) کا نام دیا گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میرین مائنڈ نامی ایک تنظیم کو تین روز قبل وہیلدیمیر کے نام سے شہرت حاصل کرنے والی جاسوس بیلوگا وہیل مچھلی ناروے کے ساحل پر مردہ حالت میں ملی تھی۔

تنظیم کے بانی سباسٹیئن اسٹرینڈ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرین مائنڈ تنظیم کئی برسوں سے وہیلدیمیر وہیل مچھلی کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے تھی، وہیل کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی اور بظاہر اس کا جسم بھی تندرست معلوم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہیلدیمیر کی اچانک موت اس لیے بھی پُر اسرار ہے کیونکہ اس کی عمر تقریباً 15 برس تھی جبکہ بیلوگا وہیل مچھلیوں کی عمر 60 برس تک پہنچ سکتی ہے۔

دوسری جانب ون وہیل نامی تنظیم کی جانب سے وہیلدیمیر کے زخمی جسم پر گولیوں کے نشانات کی تصاویر جاری کرتے ہوئے  مس ہانگ کا کہنا تھا کہ وہیلدیمیر کے جسم پر گولیوں کے زخم صاف دکھائی دے رہے، اسے بے رحمی سے گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔

اس سے قبل ناروے نے دعویٰ کیا تھا کہ سویڈن کے ساحلوں کے قریب روسی نیوی کی تربیت یافتہ جاسوس وہیل وہیلدیمیر کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں، جو کہ اپنی فطرت کے برخلاف انسانوں سے دور جانے کے بجائے ان کی عادی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکام نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل 2019 میں بلیوگا وہیل مچھلی کو ناروے کے ساحلی حدود میں دیکھا گیا تھا، اس وقت خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ روسی نیوی کی جانب سے وہیل مچھلی کو جاسوسی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ جب یہ وہیل مچھلی دیکھی گئی تھی تب اس پر ایک کیمرا لگا ہوا تھا جس پر ایک پلاسٹک کے ٹکڑے پر ’ایکوئپمنٹ سینٹ پیٹرزبرگ‘ لکھا ہوا تھا۔

ناروے کے لوگوں نے بلیوگا وہیل مچھلی کو ’وہیلدیمیر (Hvaldimir) کا نام دیا جو کہ نارویجین زبان میں وہیل کیلئے استعمال ہونے والے نام سے ’Hval‘ اور روسی زبان کے ’dimir‘ کو ملا کر بنایا گیا تھا۔

حکام کا کہنا تھا کہ وہیلدیمیر گزشتہ تین سالوں کے دوران ناروے کے نصف ساحلی علاقے کا چکر مکمل کر چکی تھی تاہم حال ہی میں بہت تیزی سے باقی نصف کا چکر لگانا شروع کرتے ہوئے سوئیڈن کی جانب بڑھنے لگی تھی۔

14 فٹ لمبی اور 2 ہزار 700 پاؤنڈ وزنی اُس وہیل کو دنیا مبینہ روسی جاسوس کے طور پر جانتی ہے کیونکہ روس ماضی میں مچھلیوں کو جاسوسی کے مقاصد کیلئے استعمال کر چکا ہے۔

واضح رہے کہ روس کی جانب سے ایسے الزامات پر کبھی مؤقف نہیں دیا گیا۔

مزید خبریں :