22 جون ، 2018
سندھ میں سالوں سے تقرریوں کے منتظر پولیس افسران کو نگران دور میں بھی عہدے نہیں ملے بلکہ منصفانہ انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن کے احکامات پر سالوں سے فیلڈ پوسٹنگ رکھنے والے پولیس افسران کو ہی ادھر ادھر کیا گیا، جس پر سو زائد پولیس افسران نے ناراضی کا اظہار کیا۔
انہیں منانے کیلئے آئی جی سندھ نے ڈی ایس پی سے ایس ایس پیز کے عہدے کے تمام پولیس افسران کو ہفتے کی صبح 9 بجے ملاقاتوں کیلئے پولیس ہیڈ آفس طلب کرلیا ہے۔
ہفتے کے روز سندھ کے دیگر محکموں کی طرح پولیس ہیڈ آفس میں چھٹی ہوتی ہے تاہم آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی گذشتہ ہفتے کی طرح چھٹی کے روز بھی دفتر لگائیں گے۔
انہوں نے کراچی سمیت تمام رینجز میں تقرریوں کے منتظر سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس، سپریٹنڈنٹ پولیس اور ڈپٹی سپرٹنڈنٹ پولیس کے عہدے کے سوا سو سے زائد افسران کو ملاقات کے لیے ہفتے کی صبح 9 بجے طلب کیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ وہ افسران ہے جنہیں مبینہ طور پر کوئی سیاسی تعلق نہ ہونے کی وجہ سے کئی سالوں سے سندھ میں کوئی فیلڈ پوسٹنگ نہیں ملی، نگران حکومت کے دور میں انہیں امید ہوئی تھی کہ کم ازکم الیکشن کے دنوں میں انہیں تقرریاں مل جائیگی۔
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایک پولیس افسر نے بتایا کہ تقرریوں تبادلوں کے حالیہ احکامات میں بھی ان پولیس افسران کو ہی لگایا گیا ہے جو کئی سال سے مختلف فیلڈ پوسٹنگز رکھتے ہیں۔
انہیں ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں تقرریاں دی گئی ہیں۔ یہاں تک کہ کراچی میں بھی کوئی نئی تقرری نہیں ہوئی۔ تبادلوں میں بھی شرقی سے غربی، وسطی سے شرقی کا فرق سامنے آیا ہے۔ افسران وہی ہیں جو سالوں سے پوسٹنگز پر موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق تقرریوں سے محروم پولیس افسران کی اکثریت نے آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی سے خاموش احتجاج کیا۔ جس پر انہوں نے ایسے افسران کو انصاف کرنے کا یقین دلایا جس کے لیے ہفتے کی صبح نو بجے سی پی او میں اپنے دفتر میں وہ افسران سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کریں گے جسے تقرریوں کیلئے "انٹرویوز" کہا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایسے پولیس افسران کی فہرست بھی تیار کی گئی ہے اور انہیں انٹریز کروا کر باوردی درست پولیس آفس پہنچنے کا کہا گیا ہے۔ ان پولیس افسران میں ڈی ایس پیز، ایس پیز اور ایس ایس پیز شامل ہیں۔ متاثرہ افسران نے امید ظاہر کی ہے کہ آئی جی سندھ گزشتہ احکامات پر نظرثانی کریں گے اور بیشتر منتظر پولیس افسران کو تقرریاں ملنے کا امکان ہے۔